- متْن (اردو ریسرچ جرنل), Vol # 3, Issue # 2
- “شامِ شعرِ یاراں ”: مغالطے اور وضاحتیں
“شامِ شعرِ یاراں ”: مغالطے اور وضاحتیں
- Dr. Muhammad Shahbaz/
- Dr. Irfan Tauheed/
- Sharafat Ali/
- December 31, 2022
Misconceptions and explanations “Shaam-e-Sher-e-Yaraan”
Keywords
Mushtaq Ahmad Yousifi is not only a milestone in the Urdu satirical and humorous tradition, but all his creations have captivated an era. They offer an unparalleled example, but his latest work, ”Shaam-e-Sheir-e-Yaraan“, has been the subject of debate in some Literary circles in various respects in this regard. There is less emphasis on authorship, which has affected Yousefi's literary reputation. In this article, scribe summarizes this discussion and tries to present a critical and research review of ”Shaam-e-Sheir-e-Yaraan“..
۱۔ سیّد امتیاز الدین، “مشتاق احمد یوسفی کی نئی کتاب شامِ شعرِیاراں ”، مشمولہ: روزنامہ سیاست (بھارت: ۲۳نومبر۲۰۱۴ء)۔
۲۔ فیض احمد فیض، نسخہ ہائے وفا (لاہور: مکتبۂکارواں، س۔ ن)، ص۵۲۱۔
۳۔ مبین مرزا، “ایک ادیب کی مثالی زندگی یوسفی صاحب”، مشمولہ: قومی زبان(مشتاق احمد یوسفی نمبر) (کراچی: جلد ۹۰، شمارہ ۱۲، دسمبر ۲۰۱۸ء)، ص ۱۰۷۔
۴۔ ڈاکٹرعزیز ابن الحسن، “یوسفی کا مزاح اور ان کا المیہ شعور”، مشمولہ: معیار (اسلام آباد: شمارہ ۲۰، جولائی تادسمبر۲۰۱۸ء)، ص ۲۳۰۔
۵۔ سیّد امتیاز الدین، “مشتاق احمد یوسفی کی نئی کتاب شامِ شعرِیاراں ”،محولہ بالا۔
۶۔ ڈاکٹر اشفاق احمد ورک، “مشتاق احمد یوسفی اور“شامِ شعرِ یاراں ”(مطالعے، مغالطے اور معاملے)”، مشمولہ: امتزاج (کراچی: شمارہ ۱۵، جلد ۱۵، جون ۲۰۲۱ء)، ص۲۷۔
۷۔ ظفرسیّد، “بجھی بجھی “شامِ شعرِ یاراں ”، بی بی سی اُردوڈاٹ کام، (اسلام آباد: ۲۴ اکتوبر۲۰۱۴ء)۔
۸۔ ایضاً
۹۔ نامی انصاری، بیسویں صدی میں طنزو مزاح(انتخابِ نثر) (دہلی: ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس، ۲۰۰۲ء)، ص۲۰۷۔
۱۰۔ ڈاکٹر اسلم فرخی، “خوشبوئے یوسفی ”، مشمولہ: مشتاق احمد یوسفی کچھ یادیں کچھ باتیں، مرتبہ: اَمر شاہد (جہلم: بک کارنر، ۲۰۱۸ء)، ص۱۵۷۔
۱۱۔ شفیع عقیل، ادب اور ادبی مکالمے ( کراچی: اکادمی بازیافت، ۲۰۰۲ء)، ص ۲۰۱۔
۱۲۔ ڈاکٹر مظہراحمد (مرتب)، اقوالِ یوسفی اور دیگر مضامین (دہلی: ایم۔ آر پبلی کیشنز، ۲۰۱۴ء)، ص۷۔
۱۳۔ مذکورہ ناول اوردو سفرناموں کے بارے میں اُردو کے نام ور شاعرافتخار عارف نے کراچی میں ایک تقریر کے دوران اِنکشاف کیا تھا، لیکن شنیدہے کہ یہ دونوں تخلیقات یوسفی کے کڑے معیار پر پورا نہ اُتریں، اِسی لیے اشاعت سے محروم رہیں۔
۱۴۔ طارق حبیب(مرتب )، “عکسِ جمالِ یار”، مشمولہ: مشتاق احمد یوسفی (چراغ تلے سے آبِ گم تک)(لاہور: الحمد پبلی کیشنز، ۱۹۹۷ء)، ص۷۵۔
۱۵۔ ڈاکٹر اشفاق احمد ورک، “مشتاق احمد یوسفی اور“شامِ شعرِ یاراں ”(مطالعے، مغالطے اور معاملے)”، مشمولہ: امتزاج (کراچی)، ص۹۔
۱۶۔ عبدالرشید، “مشتاق احمد یوسفی سے مکالمہ ”، مشمولہ: قومی زبان(مشتاق احمد یوسفی نمبر)، ص۱۷۸۔
۱۷۔ ڈاکٹر اسلم فرخی، “خوشبوئے یوسفی ”، مشمولہ: مشتاق احمد یوسفی کچھ یادیں کچھ باتیں، ص۱۵۰۔
۱۸۔ سحر انصاری، “یوسف با کارواں ”، مشمولہ: قومی زبان(مشتاق احمد یوسفی نمبر)، ص ۷۳۔
۱۹۔ شاکر حسین شاکر، “مشتاق احمد یوسفی: باتیں اور یادیں (۲)”، مشمولہ: روزنامہ ایکسپریس(لاہور: ۶جولائی۲۰۱۸ء)۔
۲۰۔ سیّد عارف مصطفی، “یہ اپنے یوسفی صاحب!”، مشمولہ: مشتاق احمد یوسفی کچھ یادیں کچھ باتیں، ص۲۶۹۔
۲۱۔ کلیم اختر، جہانِ ظرافت(لاہور: مقبول اکیڈمی، ۱۹۹۵ء)، ص ۳۵۵۔
۲۲۔ سحر انصاری، “یوسف با کارواں ”، مشمولہ: قومی زبان(مشتاق احمد یوسفی نمبر)، ص ۶۹۔
۲۳۔ غلام رضوی گردش، دیا رِ خوش نَفَساں (شخصی خاکے) (دہلی: معیار پبلی کیشنز، ۲۰۰۲ء)، ص ۴۰۔
۲۴۔ شفیع عقیل، ادب اور ادبی مکالمے، ص۲۰۲۔
۲۵۔ مجتبیٰ حسین، “پیش لفظ ”،مشمولہ: اُردو طنز و مزاح کا یوسف ثانی: مشتاق احمد یوسفی، مصنفہ: ڈاکٹربی بی رضا خاتون ( جہلم: بک کارنر، ۲۰۱۸ء)، ص ۱۳۔
۔ ۲۶ Sarwat Ali, "Yousufi's World", THE NEWS (Lahore, 30 November, 2014).
۲۷۔ ڈاکٹر شاہ محمد مری، “نابغۂ روزگار: مشتاق احمد یوسفی ”، مشمولہ: قومی زبان(مشتاق احمد یوسفی نمبر)، ص۱۲۳۔
۲۸۔ مظفر بخاری، “چیدہ چیدہ ”، مشمولہ:مشتاق احمد یوسفی کچھ یادیں کچھ باتیں، ص۳۷۱۔
۲۹۔ ڈاکٹر ناصر عباس نیّر، “چیدہ چیدہ”، مشمولہ: مشتاق احمد یوسفی کچھ یادیں کچھ باتیں، ص۳۷۲۔
۔ ۳۰ Humair Ishtiaq, "Review: Sham-e-Shair-e-Yaara'n by Mushtaq Ahmad Yousuf", in: Dawn (Karachi, 16 November, 2014).
۳۱۔ مظفر برنی ایک صاحب طرز ادیب تھے، جو بھارت میں اڑیسہ اور ہریانہ کے گورنر اور اِندرا گاندھی کے دورِحکومت میں سیکرٹری اطلاعات بھی رہے۔
۳۲۔ مشتاق احمد یوسفی، شامِ شعرِ یاراں (لاہور: جہانگیر بکس، س۔ ن )، ص ۳۰۔
۳۳۔ ایضاً، ص۳۴۔
۳۴۔ ایضاً، ص۳۶۔
۳۵۔ ایضاً، ص۵۹۔
۳۶۔ ایضاً، ص۸۱۔
۳۷۔ ایضاً، ص۹۰۔
۳۸۔ ایضاً، ص۱۰۶۔
۳۹۔ ایضاً، ص۱۱۶۔
۴۰۔ ایضاً، ص۱۲۱، ۱۲۲۔
۴۱۔ ایضاً، ص۱۲۸۔
۴۲۔ ایضاً، ص۱۳۰۔
۴۳۔ پنجاب اسمبلی میں ایک قرار دادکے ذریعے محترمہ بشریٰ رحمن کو “بلبلِ پاکستان”کے خطاب سے نوازا گیا۔
۴۴۔ مشتاق احمد یوسفی، شامِ شعرِ یاراں، ص۱۷۰۔
۴۵۔ ایضاً، ص۲۳۰۔
۴۶۔ ایضاً، ص۲۳۰۔
۴۷۔ ایضاً، ص۲۷۶۔
۴۸۔ ایضاً، ص۲۹۲۔
۴۹۔ نامی انصاری، “بیسویں صدی میں اُردو طنزو مزاح”، مشمولہ: بیسویں صدی میں اُردو ادب، مرتبہ: ڈاکٹرگوپی چند نارنگ (دہلی: ساہتیہ اکامی، ۲۰۰۲ء)، ص ۳۸۲۔
۵۰۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا، “مشتاق احمدیوسفی : زندگی بھی ہے مثالِ موجِ دریا ”، مشمولہ: قومی زبان(مشتاق احمد یوسفی نمبر )، ص ۱۵۲۔
۵۱۔ سیّد امتیاز الدین، “مشتاق احمد یوسفی کی نئی کتاب شامِ شعرِیاراں ”، مشمولہ: روزنامہ سیاست (بھارت: ۲۳نومبر۲۰۱۴ء)۔
Statistics
Author(s):
Details:
Type: | Article |
Volume: | 3 |
Issue: | 2 |
Language: | Urdu |
Id: | 63b079e336358 |
Pages | 266 - 293 |
Published | December 31, 2022 |
Statistics
|
---|
Copyrights
MATAN (متْن), Department of Urdu, IUB. |
---|
This work is licensed under a Creative Commons Attribution 4.0 International License.